ایک دن بادشاہ اکبر کو اچانک خیال آیا کہ وہ اپنی ریاست کے لوگوں کی عقلمندی کا امتحان لیے گا۔ اس نے ایک چال سوچی۔ اس نے شہر کے بیچوں بیچ ایک بہت بڑا پتھر رکھوا دیا اور اعلان کروایا کہ جو شخص اس پتھر کو ہٹا دے گا، اسے بادشاہ کی طرف سے ایک انعام ملے گا۔
لوگ پتھر کو دیکھتے، اسے ہٹانے کی کوشش کرتے، لیکن جب وہ ہلتا تک نہیں تھا، تو سب مایوس ہو کر چلے جاتے۔ یہ سلسلہ کئی دنوں تک چلتا رہا۔ ایک دن ایک چھوٹا سا لڑکا، وہاں آیا۔ اس نے پتھر کو دیکھا، اردگرد سے مٹی ہٹائی، اور پھر زور لگا کر پتھر کو ہٹا دیا۔
پتھر کے نیچے ایک چھوٹا سا خط تھا، جس پر لکھا تھا "مبارک ہو! تم نے بادشاہ کا امتحان پاس کر لیا ہے۔ اب تمہیں انعام حاصل کرنے کے لیے یہ خط بادشاہ کو دکھانا ہے۔"
وہ لڑکا خط لے کر محل پہنچا۔ بادشاہ اکبر نے خط دیکھا اور مسکرا کر کہا، "تم نے پتھر ہٹا کر اپنی عقلمندی اور ہمت کا ثبوت دیا ہے۔ تمہیں انعام کے طور پر یہ سونے کے سکے ملیں گے۔"
لڑکے نے سکے لیے اور کہا، "جناب، لیکن یہ پتھر تو بہت ہلکا تھا۔ میں نے تو اسے آسانی سے ہٹا دیا۔"
بادشاہ اکبر نے حیران ہو کر پوچھا، "ہلکا؟ وہ پتھر تو بہت بھاری تھا۔ کئی لوگوں نے ہٹانے کی کوشش کی، لیکن کوئی کامیاب نہیں ہوا۔"
لڑکے نے کہا، "جناب، دراصل پتھر کے نیچے ایک چھوٹا سا گڑھا تھا، جس میں پتھر بیٹھا ہوا تھا۔ میں نے گڑھے کی مٹی ہٹائی، اور پتھر خود بخود ہل گیا۔"
بادشاہ اکبر ہنس پڑا اور کہا، "واہ لڑکے، تم نے نہ صرف عقلمندی کا ثبوت دیا، بلکہ اپنی ذہانت سے مجھے بھی ہرا دیا۔
سبق: بڑی کامیابیاں اکثر ایک چھوٹے قدم سے شروع ہوتی ہیں؛ عمل کرنے سے مت ڈرو۔