The Jolly Fruit خوشگوار پھل

Uzaif Nazir

Scene showing moral lesson from The Jolly Fruit Urdu story


  ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک شخص ہمیشہ عجیب و غریب خیالات میں گم رہتا تھا۔ ایک دن، اسے خیال آیا کہ کیوں نہ ایسا پھل بنایا جائے جو ہر کسی کو خوش کر دے! وہ جنگل کی طرف نکل گیا، جہاں ایک عجیب درخت پر بہت سے پھل لٹک رہے تھے۔اس نے ایک پھل توڑا اور گھر واپس آیا، لیکن وہ اس بات سے بے خبر تھا کہ یہ پھل کھانے والے کی زبان چپکا دیتا ہے۔


اگلے دن، اس نے گاؤں میں ایک بڑی دعوت رکھی اور سب کو بلایا۔ جب سب لوگ جمع ہوئے، تو اس نے پھل کی داستان سنائی اور کہا، "یہ پھل تمہیں خوش کر دے گا!" سب لوگ حیرت سے ایک دوسرے کو دیکھنے لگے۔


جب دعوت شروع ہوئی تو سب نے پھل چکھا، مگر اچانک ایک عجیب بات ہوئی۔ پھل کے اثر سے سب کی زبانیں چپک گئیں اور وہ بول نہیں پا رہے تھے! ہر کوئی ایک دوسرے کو دیکھ کر ہنسنے لگا، لیکن کوئی بھی بات نہیں کر پا رہا تھا۔


چند لمحے بعد، ایک بوڑھے آدمی نے زور سے کہا، "یہ کیا ہوا؟ ہم سب خاموش کیوں ہیں؟" یہ سن کر سب اور بھی زیادہ ہنسنے لگے، لیکن کوئی کچھ بول نہ سکا۔


پھر ایک چھوٹے بچے نے کہا، "شاید یہ پھل ہمیں صرف ہنسانے کے لیے ہے!" یہ سن کر سب نے قہقہہ لگایا اور وہ پھر سے اپنی ہنسی پر قابو نہ پا سکے۔


اس شخص کو احساس ہوا کہ اس کا پھل حقیقت میں سب کو خوش کر رہا ہے، مگر زبانیں چپک جانے کی وجہ سے کوئی بات نہیں کر پا رہا۔ اس نے ہنستے ہوئے کہا، "یہ تو واقعی کمال کا پھل ہے، لیکن بولنے کی طاقت واپس لینے کے لیے ہمیں اس پھل کے ساتھ کچھ اور کھانا ہوگا!"


سب نے اس کی بات مان لی اور پھر سب نے کھانا کھانا شروع کیا۔ کچھ دیر بعد، زبانیں آزاد ہو گئیں، اور پھر سے سب آپس میں باتیں کرنے لگے۔


وہ دن گاؤں والوں کے لیے ایک یادگار لمحہ بن گیا۔ اس کے بعد اس شخص نے پھر کبھی اس طرح کا پھل بنانے کا ارادہ نہیں کیا، بلکہ اپنی کہانیوں اور مزاق سے سب کو خوش رکھنا شروع کر دیا۔


سبق: غیر متوقع حالات بھی ہنسی اور خوشی لا سکتے ہیں۔ حیرتوں کو قبول کرو، کیونکہ یہ اکثر خوشگوار لمحات کی طرف لے جاتی ہیں۔