The Day I Tried to Fix the TV وہ دن جب میں نے ٹی وی ٹھیک کرنے کی کوشش کی

Uzaif Nazir
                       
Scene showing moral lesson from The Day I Tried to Fix the TV Urdu story

ایک دن کی بات ہے۔ ہمارا پرانا ٹی وی خراب ہو گیا۔ اس میں صرف سفید اور سیاہ رنگ کی لکیریں نظر آ رہی تھیں۔ میں نے سوچا، کیوں نہ میں خود ہی ٹی وی ٹھیک کرنے کی کوشش کروں؟
میں نے باورچی خانے سے ایک بڑا سا چاقو لیا اور ٹی وی کے پیچھے والے حصے کو کھولنے لگا۔ میرے بھائی نے مجھے دیکھا اور پوچھا، کیا کر رہے ہو؟ میں نے فخر سے جواب دیا، ٹی وی ٹھیک کر رہا ہوں۔ وہ ہنسنے لگا اور بولا، تمہیں ٹی وی ٹھیک کرنا آتا ہے؟ میں نے کہا، ہاں، میں نے یوٹیوب پر ویڈیو دیکھی ہے۔
میرے بھائی نے ہنستے ہوئے کہا، لیکن چاقو سے ٹی وی نہیں کھولا جاتا۔ میں نے کہا، چلو، کوئی بات نہیں۔ میں اپنے طریقے سے کروں گا۔
چاقو سے ٹی وی کو کھولنے کی کوشش کی، لیکن وہ نہیں کھلا۔ آخرکار، میں نے ایک ہتھوڑا لیا اور ٹی وی کے اوپر زور سے مارا۔ اچانک، ٹی وی سے ایک بڑا سا دھماکہ ہوا اور دھواں نکلنے لگا۔
میری ماں کچن سے دوڑتی ہوئی آئیں اور چلائیں، کیا ہوا؟ میں نے کہا، کچھ نہیں، میں ٹی وی ٹھیک کر رہا تھا۔
وہ غصے سے بولیں، ٹی وی ٹھیک کرنے کے لیے ہتھوڑا استعمال کرتے ہیں؟
میں نے کہا، ہاں، شاید اندر کچھ اٹک گیا ہے۔ میری ماں نے کہا، اب یہ ٹی وی مکمل طور پر خراب ہو گیا ہے۔ میں نے کہا، نہیں، میں ابھی اسے ٹھیک کرتا ہوں۔
میں نے ٹی وی کو اٹھا کر دیکھا۔ تو اچانک، ایک چھوٹا سا پرزہ گر گیا۔ میں نے سوچا، شاید یہی مسئلہ تھا۔ پرزے کو واپس ڈالنے کی کوشش کی، لیکن وہ فٹ نہیں ہوا۔ آخرکار، میں نے اسے اپنی جیب میں ڈال لیا۔
میرے بھائی نے مجھے دیکھا اور ہنسنے لگا۔ اس نے کہا، تم نے ٹی وی کو اور خراب کر دیا ہے۔ میں نے کہا، نہیں، میں نے اسے بہتر کر دیا ہے۔
ٹی وی کو دوبارہ آن کیا، لیکن اس بار اس سے کوئی آواز نہیں آ رہی تھی۔ میں نے سوچا، شاید اسپیکر خراب ہو گئے ہیں۔ پھر میں نے پرانا اسپیکر لے کر ٹی وی سے جوڑنے کی کوشش کی۔ جیسے ہی جوڑا، ٹی وی سے ایک بڑی سی آواز آئی اور اسپیکر پھٹ گیا۔
میرے بھائی ہنسے اور کہا، تم نے اسپیکر بھی خراب کر دیا ۔میں نے کہا، نہیں، یہ تو پہلے ہی خراب تھا۔
میری ماں نے کہا، اب تم ٹی وی کو چھوڑ دو اور کسی پیشہ ور کو بلاؤ۔
میں نے کہا، نہیں، میں ابھی اسے ٹھیک کرتا ہوں۔ ٹی وی کو اٹھا کر دوبارہ دیکھا۔ اچانک، ایک اور پرزہ گر گیا۔ میں نے سوچا، شاید یہی مسئلہ تھا۔ پرزے کو واپس ڈالنے کی کوشش کی، لیکن ناکامیاب رہا۔ آخرکار، میں نے اسے اپنی جیب میں ڈال لیا کہ شاید کچھ کام آجائے۔
پھر میں نے سوچا کہ شاید اسکرین خراب ہو گئی ہے۔ تو میں نے ایک پرانا آئینہ لیا اور ٹی وی کے سامنے رکھ دیا۔ شاید آئینے سے تصویر واپس آ جائے۔
میرے بھائی نے پھر ہنسنا شروع کر دیا، تم نے آئینہ بھی خراب کر دیا۔ میں نے کہا، نہیں، یہ تو پہلے سے ٹوٹا ہوا تھا۔ ماں نے کہا، اب تم ٹی وی کی جان چھوڑ دو۔
پھر میں نے فیصلہ کیا کہ اب کچھ بڑا کرنا ہوگا۔ میں نے ٹی وی کو ایک دفعہ پھر زور سے ہلایا، اور اس بار اس سے چند پرزے پھر گرے۔ میں نے غصے میں آ کر ٹی وی کو پوری طاقت سے دھکا دیا۔
ٹی وی ایک طرف لڑھک کر گرا، اور دھماکے کے ساتھ ٹوٹ گیا۔ شیشے بکھر گئے، اور میں حیران رہ گیا۔
میری ماں یہ دیکھ کر ایک ڈنڈا لے کر میری طرف آئیں، اور کہا کیا تمہیں عقل نہیں؟
میں نے شرمندگی سے کہا، میں نے بس کوشش کی!
وہ غصے میں بولیں، کیا کوشش کی؟ تم نے تو سب کچھ برباد کر دیا۔
میں نے موقع دیکھ کر دروازے کی طرف دوڑ لگا دی، اور ماں پیچھے سے ڈنڈا اٹھائے میرے پیچھے آنے لگیں۔ میں باہر نکل گیا، اور میری ہنسی نہیں رک رہی تھی۔

سبق: جب تک آپ کو کسی چیز کی مکمل سمجھ نہ ہو، اسے ٹھیک کرنے کی کوشش نہ کریں۔ ورنہ آپ کا ٹی وی نہیں، آپ  کی ہڈیاں ٹوٹ سکتی ہیں۔