The Tree of Wishes خواہشات کا درخت

Uzaif Nazir

Scene showing moral lesson from The Tree of Wishes Urdu story

  

ایک گاؤں کے بیچوں بیچ ایک بہت بڑا درخت تھا۔ لوگوں کا خیال تھا کہ جو شخص اس درخت کے نیچے بیٹھ کر ایک پورا دن گزارے گا، اس کی ہر خواہش پوری ہو جائے گی۔


ایک دن ایک آدمی، جو بہت ہی سادہ اور بے وقوف سمجھا جاتا تھا، وہاں آیا اور اس نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ درخت کے نیچے بیٹھ کر ایک پورا دن گزارے گا۔ وہ صبح سویرے درخت کے نیچے پہنچ گیا اور بیٹھ گیا۔


دن گزرنے لگا۔ دوپہر کو ایک بکری والا وہاں سے گزرا اور اس نے دیکھا کہ وہ آدمی درخت کے نیچے بیٹھا ہے۔ اس نے پوچھا، ارے بھائی، تم یہاں کیا کر رہے ہو؟


آدمی نے جواب دیا، میں اپنی خواہش پوری کرنے کے لیے یہاں بیٹھا ہوں۔ بکری والے نے کہا، اچھا، تو تمہاری خواہش کیا ہے؟


آدمی نے کہا، میں چاہتا ہوں کہ میرے پاس ایک بڑی حویلی ہو، بہت سارے نوکر ہوں، اور میں امیر ہو جاؤں۔


بکری والے نے کہا، ارے بھائی، تم یہ سب کچھ حاصل کرسکتے ہو لیکن درخت کے نیچے بیٹھنے سے کچھ نہیں ہو گا تمہیں محنت کرنی چاہیے۔


آدمی نے کہا، نہیں، میں یہاں بیٹھوں گا اور میری خواہش پوری ہو جائے گی۔ بکری والا ہنستے ہوئے وہاں چلا گیا۔


شام کو ایک کسان وہاں سے گزر رہا تھا تو اس نے بھی آدمی سے پوچھا، تم یہاں کیا کر رہے ہو؟ آدمی نے اسے ساری بات بتائی۔ کسان نے بھی اسے محنت کرنے کی نصیحت کی۔


آدمی نے پھر سے کہا، نہیں، میں یہاں بیٹھوں گا اور میری خواہش پوری ہو جائے گی۔ کسان ہنس پڑا اور چلا گیا۔


رات ہو گئی۔ چاند نکلا اور ستارے چمکنے لگے۔ وہ آدمی اب تھک ہار چکا تھا مگر وہ ابھی تک درخت کے نیچے بیٹھا تھا۔ تبہی ایک بزرگ نے اسے دیکھا اور کہا ارے بے وقوف، درخت کے نیچے بیٹھنے سے کچھ نہیں ہوتا اگر تمہیں اپنی خواہشات پوری کرنی ہیں تو محنت کرو۔


آدمی نے بزرگ کی بات مان لی اور اگلے دن سے محنت کرنا شروع کر دیا۔ اس نے اپنی محنت سے ایک چھوٹی سی دکان کھول لی، اور کچھ ہی عرصے میں وہ ایک کامیاب کاروباری بن گیا۔ آخرکار اب اس کے پاس ایک بڑی حویلی، بہت سارے نوکر، اور بے پناہ دولت تھی۔


سبق: محنت کے بغیر کبھی کچھ نہیں ملتا۔ خواہشات صرف خوابوں میں رہ جاتی ہیں اگر ہم ان کے حصول کے لیے کوشش نہ کریں۔ زندگی میں کامیابی کے لیے محنت کرنا ضروری ہے۔